اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے کہا ہے کہ عمان میں قائم اسرائیلی سفارت خانے میں ایک اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار کی فائرنگ سے دو اردنی شہریوں کے قتل کا پورا پورا حساب لیا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی فرمانروا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ مقتول شہریوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے تمام کوششیں کریں گے۔
قبل ازیں شاہ عبداللہ نے ڈائریکٹر اطلاعات سمیت دیگر اہم حکومتی عہدیداروں کے اجلاس کی صدارت کی۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اردن کے دارالحکومت عمان میں قائم اسرائیلی سفارت خانے میں ایک اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے دو اردنی شہری قتل کردیے تھے جس کے بعد دونوں ملکوں کےدرمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ کشیدگی کے بعد اسرائیل نے عمان سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلا لیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عمان حکومت کے ایک ذمہ دار ذریعے کا کہنا ہے کہ حکومت نے تل ابیب کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ اردنی شہریوں کے قتل میں ملوث اہلکار کو گرفتار کرکے اس کے خلاف دو بے گناہ شہریوں کے قتل کا مقدمہ چلائے۔ جب تک قاتل کا ٹرائل شروع نہیں کیا جاتا اس وقت تک اسرائیل کی خاتون سفیرہ کو عمان میں واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جمعرات کو ایک بیان میں اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ قاتل اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار کے خلاف قانونی کارروائی تل ابیب کی ذمہ داری ہے تاہم اسرائیل اپنے سیکیورٹی اہلکار کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے انکاری ہے۔ تل ابیب واپسی پر اسرائیلی وزیراعظم نے قاتل سیکیورٹی اہلکار کو شاباش دی تھی۔