برطانیہ میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کو وافر وقت تک نیند کرنے سے موٹاپے سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے کی گئی تحقیق سائنسی جریدےPLOS ONE میں شائع ہوئی ہے۔
تحقیق کی تیاری کے دوران 1615 افراد کا طبی جائزہ لیا گیا۔ اس تحقیق میں لوگوں کی نیند کے اوقات اور رحجان کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے نتائج سے پتا چلا کہ جو افراد رات کے وقت زیادہ دیر تک سوتے ہیں ان میں موٹاپے کا تناسب ان افراد کی نسبت کم ہےجو رات کو بھرپور نیند نہیں کرسکتے۔
رپورٹ کے مطابق اوسط 6 گھنٹے رات کو سونے والے افراد 9 گھنٹوں تک سونے والے افراد کی نسبت 3 سینٹی میٹر موٹے ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہناہے کہ نیند کی کمی سے انسانی جسم میں کئی خطرناک بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔ ان میں خاص طور پر شوگر، ذیابیطس، بلند فشار خون، جسم میں کولسٹرول کی مقدار میں اضافہ جس کے نتیجے میں امراض قلب جیسے عوارض پیدا ہونے کا اندیشہ ہے بھی نیند کی کمی کا نتیجہ ہیں۔
برطانوی تحقیقی ٹیم کی خاتون سربراہ ڈاکٹر لوا ھارڈی کا کہنا ہے کہ بالغ افراد کی رات کی نیند کم سے کم 7 سے 9 گھنٹے تک ہونی چاہیے۔ رات کو زیادہ دیر تک سونے سے انسان زہائمر، شوگر، ذیابیطس اور موٹاپے جیسے عوارض سے محفوظ رہتا ہے۔