مسجد اقصیٰ کھولے جانے کے بعد جیسے ہی جمعرات کو فلسطینی شہری نماز کے لیے مسجد اقصیٰ میں آنا شروع ہوئے تو قابض فوج کے مسلح جتھے ان کے تعاقب میں قبلہ اول میں داخل ہوگئے جہاں نماز اور عبادت میں مصروف فلسطینیوں پر چڑھائی کردی۔ ایک سو سے زاید فلسطینی نمازی زخمی ہوئے ہیں۔ ایک زخمی بعد ازاں دم توڑ گیا جب کہ سیکڑوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع سیکڑوں اسرائیلی مسلح فوجی مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے تعاقب میں داخل ہوئے۔ مسجد کے تمام داخلی دروازوں پر فلسطینی نمازیوں اور اسرائیلی فوج میں جھڑپین ہوئیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نماز کی ادائی میں مصروف فلسطینیوں کو قابض فوج نے گھیسٹ کر باہر نکالا۔ قابض فوج نے کارروائی سے قبل اول کی بجلی کاٹ دی اور شہریوں کو مسجد سے باہر نکلنے پر مجبور کردیا گیا۔
مرکزکے نامہ نگار کے مطابق قابض فوج نےمسجد القبلی سے متصل ڈسپنسری کا دروازہ توڑ کر دوائیاں اور دیگر سامان اٹھا کر باہر پھینک دیا اور ڈسپنسری میں موجود نمازیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے لاٹھی چارج اور آنسوگیس سے باب الاسباط اور باب الزاھرۃ کے باہر 8 فلسطینی شہریوں کو زخمی کیا اور انہیں طبی امداد پہنچانے کے لیے آنے والے ہلال احمر کے عملے کو بھی روک دیا گیا۔