مسجد اقصیٰ کھولے جانے کے بعد آج جمعہ کو علی الصباح اور رات گئے اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن کے دوران 120 فلسطینی نمازیوں کوحراست میں لے لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں چھاپوں کے دوران ایک سو سے زاید فلسطینی نمازیوں کو حراست میں لیا ہے جب قابض فوج کے تشدد سے دسیوں شہری زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع سیکڑوں اسرائیلی مسلح فوجی مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے تعاقب میں داخل ہوئے۔ مسجد کے تمام داخلی دروازوں پر فلسطینی نمازیوں اور اسرائیلی فوج میں جھڑپین ہوئیں۔ حراست میں لیے جانے والے شہریوں میں مسجد اقصیٰ کے دو محافظ خالد شراونہ اور لوئی القواسمی بھی شامل ہیں۔ حراست میں لیے گئے تمام فلسطینیوں کو پولیس اور فوج کی بسوں میں ڈال کر بیت المقدس کے حراستی مراکز لے جایا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نماز کی ادائی میں مصروف فلسطینیوں کو قابض فوج نے گھیسٹ کر باہر نکالا۔ قابض فوج نے کارروائی سے قبل اول کی بجلی کاٹ دی اور شہریوں کو مسجد سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا گیا۔
مرکزکے نامہ نگار کے مطابق قابض فوج نےمسجد القبلی سے متصل ڈسپنسری کا دروازہ توڑ کر دوائیاں اور دیگر سامان اٹھا کر باہر پھینک دیا اور ڈسپنسری میں موجود نمازیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے لاٹھی چارج اور آنسوگیس سے باب الاسباط اور باب الزاھرۃ کے باہر 8 فلسطینی شہریوں کو زخمی کیا اور انہیں طبی امداد پہنچانے کے لیے آنے والے ہلال احمر کے عملے کو بھی روک دیا گیا۔