قابض اسرائیلی فوج نے آج جمعہ کو فلسطینی شہریوں پر مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی پر نئی پابندیاں عاید کی ہیں۔ قابض فوج کی طرف سے جمعہ کے نماز سے قبل 50 سال سے کم عمر افراد کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندی عاید کردی ہے۔ اسرائیلی پابندیوں کے باوجود فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد آج قبہ اول میں پہنچنے میں کامیاب رہی۔
چودہ روز کے بعد آج پہلی بار جمعہ کے لیے مسجد اقصیٰ میں جمع ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے قبلہ اول اور اس کےاطراف کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نامہ نگاروں کے مطابق حرم قدسی میں جاری کشیدگی کےجلو میں فلسطینی شہریوں کی مسجد اقصیٰ آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق القدس کے شہری آج ’جمعہ نصرت الاقصیٰ‘ منا رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کا راستہ روکنے کے لیے مختلف حربے اختیار کیے ہیں۔ جگہ جگہ رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ 50 سال سے کم عمر کے فلسطینیوں کو قبلہ اول میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔
مسجد میں گذشتہ روز سے اعتکاف میں بیٹھے سیکڑوں شہریوں کو اسرائیلی فوج نے باہر نکال دیا ہے۔
العربیہ کے نامہ نگار کے مراسلے کے مطابق جمعرا کی شام اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے قبلہ اول کو گھیرے میں لے لیا اور مسجد میں موجود فلسطینیوں کو باہر نکال دیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے بڑی تعداد میں شہریوں کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے باب الجنائز میں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور مسجد اقصیٰ کی بجلی بند کردی گئی تاکہ وہاں پرموجود شہری مسجد سے باہر نکلنے پر مجبور ہوجائیں۔