مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطین کی مذہبی شخصیات نے قبلہ اول پر چودہ روز تک جاری رہنے والی پابندیوں کے بعد آج جمعرات سے قبلہ اول میں نمازیں ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں فلسطینی مذہبی رہ نماؤں اور محکمہ اوقاف پر مشتمل کمیٹی نے آج جمعرات کو مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے باہرکھڑی کی گئی رکاوٹیں، ستون، پل، دہاتی راہ داریوں، اسکینر اورالیکٹرانک گیٹ اور دیگر پابندیوں کے ہٹائے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔
بیت المقدس کی مذہبی شخصیات نے جمعرات کے روز فلسطینی قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ نماز عصر سے قبل مسجد اقصیٰ میں جمع ہوں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین اپنے گھروں سے نعرہ تکبیر[ اللہ اکبر] بلند کرتے، تسبیح وتہلیل کرتے ہوئے قبلہ اول پہنچیں جہاں پر مسجد اقصیٰ کے اندر با جماعت نماز ادا کی جائے گی۔
فلسطینی مذہبی شخصیات نے قبلہ اول میں داخلے کی راہ میں عاید کردہ اسرائیلی پابندیوں کے ہٹائے جانے اور نماز اور عبادت کے لیے قبلہ اول کو کھولنے پر فلسطینی قوم اور پورے عالم سلام کو مبارک باد پیش کی ہے۔