یکشنبه 17/نوامبر/2024

غاصب صہیونی پابندیاں ہٹانے پر مجبور، قبلہ اول کو کھول دیا گیا

جمعرات 27-جولائی-2017

مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطین کی مذہبی شخصیات نے قبلہ اول پر چودہ روز تک جاری رہنے والی پابندیوں کے بعد آج جمعرات سے قبلہ اول میں نمازیں ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں فلسطینی مذہبی رہ نماؤں اور محکمہ اوقاف پر مشتمل کمیٹی نے آج جمعرات کو مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے باہرکھڑی کی گئی رکاوٹیں، ستون، پل، دہاتی راہ داریوں، اسکینر اورالیکٹرانک گیٹ اور دیگر پابندیوں کے ہٹائے جانے کے بعد  کیا گیا ہے۔

بیت المقدس کی مذہبی شخصیات نے جمعرات کے روز فلسطینی قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ نماز عصر سے قبل مسجد اقصیٰ میں جمع ہوں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین اپنے گھروں سے نعرہ تکبیر[ اللہ اکبر] بلند کرتے، تسبیح وتہلیل  کرتے ہوئے قبلہ اول پہنچیں جہاں پر مسجد اقصیٰ کے اندر با جماعت نماز ادا کی جائے گی۔

فلسطینی مذہبی شخصیات نے قبلہ اول میں داخلے کی راہ میں عاید کردہ اسرائیلی پابندیوں کے ہٹائے جانے اور نماز اور عبادت کے لیے قبلہ اول کو کھولنے پر فلسطینی قوم اور پورے عالم سلام کو مبارک باد پیش کی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی