ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ قبلہ اول کے حوالے سے اسرائیل کے مکروہ حربے مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں سے چھیننے کی منظم سازس کا حصہ ہیں۔ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قبلہ اول مسلمانوں کے ہاتھ سے چھیننا چاہتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک صدر نے استنبول میں حکمراں جماعت کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے نمازیوں کو دہشت گرد قرار دے کراسرائیل اس سازش میں ہےکہ قبلہ اول مسلمانوں کے ہاتھ سے نکل جائے، مگر اسرائیل کے اس طرح کے تمام حربے ناقابل قبول ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی تقسیم اور اس میں فلسطینیوں کو عبادت سے روکنے کے اسرائیلی حربے کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے دفاع قبلہ اول اور عالم اسلام کے تمام سلگتے مسائل کے حل کے لیے ملی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قبلہ اول کے دفاع پر عالم اسلام میں کوئی اختلاف نہیں اور پوری مسلم امہ مسجد اقصیٰ اور القس کی بنیاد پر متحد ہوسکتے ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ پوری دنیا میں جہاں جہاں مسلمان مظلوم ہیں، ان کی حمایت اسلامی امہ کی ذمہ داری ہے۔ قبلہ اول اور مسلمانوں کے تمام مقدسات کا دفاع ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔