فلسطین کے طبی امدادی ادارے’ہلال احمر‘ فلسطین کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 14 جوالائی سے 24 جولائی تک دس روز میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں کم سے کم 5 فلسطینی شہید اور 1100 کے قریب زخمی ہوئے ہیں جب کہ اڑھائی سو فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہلال احمر فلسطین کی طرف سے 14 سے 24 جولائی کے دوران اسرائیلی دہشت گردی پانچ فلسطینی شہید اور 1090 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کا سلسلہ غرب اردن اور بیت المقدس کے علاقوں کے ساتھ ساتھ شمالی اور جنوبی فلسطینی علاقوں اور غزہ کی پٹی میں بھی جاری رہا تاہم شہریوں کی شہادتیں القدس میں ہوئیں۔ دو فلسطینی راس العامود اور الطور میں جب کہ دو فلسطینیوں کو القدس کے ابو دیس قصبے میں شہید کیا گیا۔ ایک شہری غرب اردن کے علاقے طوباس میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں 29 فلسطینی آتشیں ہتھیاروں سے کی گئی فائرنگ میں زخمی ہوئے۔ جن میں سے بعض کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔ 374 فلسطینی دھاتی گولیوں کا نشانہ بنے۔91 فلطسینیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ 471 فلسطینی اسرائیلی فوج کی دھاتی گولیوں کا شکار ہوئے جن میں سے 34 کو اسپتالوں میں داخل کرنا پڑا جب کہ 216 شہری قابض فوج کے لاٹھی چارج کا نشانہ بنے، ان میں سے 54 شہریوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں 376 شہری زخمی ہوئے۔ان میں 193 براہ راست فائرنگ، 75 دھاتی گولیوں 14 آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے جن میں 49 کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا۔