اردن میں اسرائیلی سفارت خانے میں فائرنگ کرکے دو اردنی شہریوں کو قتل اور ایک اسرائیل کو زخمی کرنے والا اسرائیلی سفارت کار دیگر عملے سمیت اسرائیل واپس آگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت کے ترجمان ’اویر جندلمن‘ نے میڈیا کو بتایا کہ اردن میں سفارت خانے میں کشیدگی کا موجب بننے والا اسرائیلی سفارت کار اور دیگر عملہ واپس شاہ حسین پل کے راستے واپس آگیا ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور اردن کے درمیان کسی قسم کی سفارتی کشیدگی نہیں۔ سفارتی عملہ اردن کےتعاون سے واپس آیا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفترسے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ دو روز قبل اردن کے دارالحکومت عمان میں قائم اسرائیلی سفارت خانے میں فائرنگ کے واقعے کے بعد اسرائیلی سفارتی عملہ واپس آگیا ہے۔
میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفترسے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اردنی سفارت خانےمیں فائرنگ کے واقعے میں ایک سیکیورٹی اہلکار کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ اس واقعے کے بعد اردن اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی ہے اور اسرائیل نے اپنا سفارتی عملہ واپس بلا لیا ہے۔
ادھراردنی حکام کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی جنرل کی زیرنگرانی سفارت خانے میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل عمان میں اسرائیلی سفارت خانے میں فائرنگ کے واقعے میں دو اردنی شہری ہلاک اور ایک اسرائیلی زخمی ہوگیا تھا۔
اس واقعے کی تحقیقات کے لیے عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کیے جا رہے ہیں۔ تحقیقات میں ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی جنرل، ملٹری انویسٹی گیشن یونٹ اور عمان پولیس سمیت کئی دوسرے سیکیورٹی ادارے شامل ہیں۔