جمعه 02/می/2025

مصری پراسیکیوٹر جنرل کے قتل میں ملوث 28 افراد کو سزائے موت

اتوار 23-جولائی-2017

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک فوجداری عدالت نے سابق پراسیکیوٹر جنرل ہشام برکات کی بم دھماکے میں ہلاکت کے مقدمے میں اٹھائیس افراد کو قصور وار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیا ہے اور پندرہ مجرموں کو پچیس، پچیس سال قید کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے جون میں مصر کے مفتی ِاعظم کو اس کیس میں ماخوذ مجرموں کو سزائے موت کی منظوری کے لیے سفارش بھیجی تھی۔ واضح رہے کہ مفتیِ اعظم اس سفارش کو منظور یا مسترد کرسکتے ہیں۔

مفتیِ اعظم کی منظوری کے بعد فوجداری عدالت نے ہفتے کے روز اس مقدمے میں ملوث پچیس مجرموں کو سزائے موت سنائی ہے۔ وہ اس سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔

یادر ہے کہ مصر کے پراسیکیوٹر جنرل ہشام برکات قاہرہ میں 29 جون 2015ء کو ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ مصر نے اخوان المسلمون اور غزہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی جماعت حماس پر اس بم حملے کا الزام عاید کیا تھا لیکن ان دونوں جماعتوں نے اس واقعے میں کسی بھی طرح ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔

 

 

مختصر لنک:

کاپی