چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جرائم کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں پٹیشن دائر

جمعہ 21-جولائی-2017

انسانی حقوق کے بین الاقوامی کارکنان اور عالمی ماہرین قانون نے ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوج داری عدالت میں فلسطین کےعلاقوں غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی جرائم کے خلاف ایک پٹیشن دائر کی ہے، جس میں بین الاقوامی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہیگ میں قائم ’آئی سی سی‘ میں دائر کردہ پٹیشن میں سنہ 2014ء کو غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ اور اس دوران سیکڑوں بے گناہ شہریوں کے قتل عام، بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور مکانات کی مسماری کا حوالہ دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ پٹیشن میں مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ بیت المقدس کی موجودہ صورت حال کو شامل کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بیت المقدس کے شہریوں کی مذہبی آزادی پرقدغنیں عاید کررہی ہے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس نے بغیر کسی الزام کے بیت المقدس کے دسیوں شہریوں کو حراست میں رکھا ہےجس کا مقصد مسجد اقصیٰ کی حمایت میں ریلیوں کے انعقاد کو روکنا اور فلسطینیوں کو قبلہ اول میں عبادت کے حق سے محروم کرنا ہے۔

پٹیشنر ایڈووکیٹ عبدالمجید مراری نے جنیوا میں میڈیا کو بتایا کہ انسانی حوق کے کارکنوں اور بین الاقوامی ماہرین قانون کے ایک گروپ نے مشترکہ طور پر اسرائیلی جرائم کے خلاف بین الاقوامی فوج داری عدالت میں پٹیشن دائر کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پٹیشن میں سنہ 2014ء کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں سیکڑوں بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام، فلسطینی علاقوں میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہودی آباد کاری، بیت المقدس میں شہری آزادیوں پر اسرائیلی حملے،مقدس مقامات کی بندش اور قابض فوج کے ہاتھوں ان کی بے حرمتی کا حوالہ دیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی