اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی نوجوان کو چودہ سال قید میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی حکام نے اسیر طارق العزہ کو گذشتہ روز النقب جیل سے رہا کیا۔ 35 سالہ طارق العزہ کو اسرائیلی فوج نے 174 ماہ قبل بیت لحم کے الدھیشہ پناہ گزین کیمپ سے 2003ء میں حراست میں لیا تھا۔ جس کے بعد اسے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ العزہ پر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ سے تعلق اور اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ العزہ کے والد کی وفات اس کی اسیری کے دوران ہوگئی تھی اور وہ اپنے والد کا آخری دیدار نہیں کرسکا۔
العزہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا اسرائیلی جیل سے رہا ہونے کے بعد گھر پہنچ گیا ہے جہاں شہریوں کی بڑی تعداد اس سے ملنے اور رہائی پر مبارک باد دینے کے لیے جمع ہے۔