فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں جمعرات کو اسرائیل فوج نے ایک اور فلسطینی نوجوان کو مزاحمت کار ہونے کے شبے میں گولیاں مار کر شہید کردیا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی طرف سے جاری کردہ اطلاعات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو گولیاں اس وقت ماری گئیں جب اس نے اسرائیلی فوج پر چاقو سے حملے کی کوشش کی۔ تاہم فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ مقتول فلسطینی کے پاس ایسا کوئی ہتھیار نہیں تھا جس کی مد سے وہ اسرائیلی فوجیوں پر قاتلانہ حملہ کرتا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری کردہ ایک فوٹیج میں ایک فلسطینی نوجوان کو زمین پر پڑے دیکھاجاسکتا ہے۔ اسرائیلی فوج طبی عملے اور امدادی کارکنوں کو اس کے قریب جانے سے روک رہے ہیں۔
ادرھر فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے شہید ہونے والے شہری کی شناخت محمد حسین احمد تنوح کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 26 سال ہے۔ اس کا تعلق بیت لحم کے تقوع قصبے سے ہے۔
فلسطینی شہری کی شہادت کے بعد تقوع قصبے میں فلسطینی شہری سخت مشتعل ہوگئے اور انہوں نے اسرائیلی فوج پر سنگ باری کی۔ قابض فوج کی طرف سے ان پر لاٹھی چارج کیا گیا اور آنسوگیس کی شیلنگ کی۔