فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت نام نہاد پولیس نے اسرائیلی فوج کی پیروی کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھا ہوا ہے۔ گذشتہ روز بھی عباس ملیشیا کی گھر گھر تلاشی کے دوران 12 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے غرب اردن کے مختلف شہروں میں دفاع قبلہ اول کے لیے ریلیاں نکالنے کی تیاری کرنے والے ایک درجن فلسطینیوں کو حراست میں لے جر جیلوں میں ڈال دیا ہے۔ ادھر دوسری جانب عباس ملیشیا کی جیلوں میں دو سیاسی کارکنوں کی بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا نے گذشتہ روز الخلیل شہر میں دارالقرآن مدرسے پر چھاپہ مارا اور وہاں سے 8 اساتذہ کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار کئے اساتذہ کی شناخت فارس الزھور، عایش الزھورم صبری الزھور، طہ العصافرہ، محمود العصافرہ، محمد العصافرہ، براء العصافرہ اور محمد صبری کے ناموں سے کی گئی ہے۔
ادھر عباس ملیشیا نے بیت کاحل سے دو فلسطینی شہریوں محمد عبداللہ العصافرہ اور سعید العصافرہ کو ان کے گھروں سے حراست میں لے لیا۔
فلسطینی اتھارٹی کی عدالت نے زیرحراست فلسطینی سیاسی کارکن عزالدین زین کی مدت حراست میں غیرمعینہ مدت کے لیے توسیع کردی جس کے خلاف اس نے بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
ایک اور فلسطینی سیاسی کارکن اور اسرائیلی جیلوں میں قید رہنے والے سابق سیر معروف ابو فارہ نے اریحا سینٹرل جیل میں مسلسل 13 روز سے بلا جواز گرفتاری کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کررکھی ہے۔