اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی خاتون کو اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ ’جلبوع‘ جیل میں قید اپنے دو بیٹوں سے ملاقات کے لیے جیل پہنچی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنین سے تعلق رکھنے والی بوڑھی خاتون ھناء توفیق حمادۃ کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ اپنے دو اسیر بیٹوں عدی اور قصی حمادہ سے ملاقات کے لیے جلبوع جیل کے باہر پہنچی۔
انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ ھناء حمادہ کا ایک بیٹا عدی دو سال اور قصیٰ حمادہ اڑھائی سال کے لیے اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔
اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کے مطابق صہیونی فوج کی طرف سے ھناء حمادہ کو اسیر بیٹوں سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی مگر جیل پہنچنے پر اسے حراست میں لے لیا گیا۔ اسیر بیٹوں کی والدہ کی گرفتاری کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی تاہم انسانی حقوق کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید اپنے پیاروں سے ملاقات کے لیے آنے والے ان کے عزیزو اقارب کے ساتھ توہین آمیز سلوک کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ آئے روز اس طرح کے شرمناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔ فلسطینی دور دور سے اپنے اسیر اقارب سےملنے کے لیے جیلوں میں پہنچتے ہیں مگر قابض فوج نہ صرف ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرتی ہے بلکہ انہیں گرفتار کرکے زدو کوب بھی کیا جاتا ہے۔