قابض صہیونی فوج کی طرف سے مسجد اقصیٰ کھولنے اور پابندیاں ہٹانے کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے باہر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی دھرنا جاری رکھے ہیں۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال بھی جاری رکھا ہوا ہے تاہم قابض فوج کے تشدد کے باوجود فلسطینی شہری دھرنا جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق فلسطینی شہری نمازیں بھی قبلہ اول کے باہر ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں داخلے کے لیے لگائے گئے الیکٹرانک گیٹس سے داخل ہونے سے انکار کررکھا ہے۔ فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک قبلہ اول کے باہر لگائے گئے ذلت کے دروازے ہٹائے نہیں جاتے تب تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں متعدد مقامات پر فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ مظاہرین نے صہیونی فوج پر سنگ باری کی ہے جب دوسری طرف اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج، آنسوگیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔ بیت المقدس میں فضاء کشیدہ ہے اور ہرطرف خوف کی کیفیت ہے۔
اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے باہر احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے غرب اردن اور بیت المقدس میں کریک ڈاؤن مہم جاری رکھی ہوئی ہے جس میں ڈیرھ درجن کے قریب فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔