فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندیوں کے ساتھ ساتھ یہودی آباد کاروں کومقدس مقام کی بے حرمتی کی کھلی چھٹی دی گئی ہے۔ آج جمعرات کو 27 یہودی آباد کار اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کر نام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصیٰ میں آج جمعرات کو فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی برقرار رکھی ہے۔اسرائیلی حکام نے دروازوں پر ڈیٹکٹرز اور کیمروں کی تنصیب تک مسجد الاقصیٰ کے حکام کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ جب کہ یہودی آبادکاروں کو مسجد میں داخلے کی کھلی چھٹی دی گئی ہے
اسرائیل نے گذشتہ کئی عشروں میں پہلی مرتبہ جمعہ کے روز مسجد الاقصیٰ کو تشدد کے ایک واقعے کے بعد بند کردیا تھا۔ تب تین عرب شہریوں نے خود کار ہتھیاروں سے اسرائیلی پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی تھی جس سے دو پولیس اہلکار ہوگئے تھے۔اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے مسجد میں گھس کر ان تینوں حملہ آور کو فائرنگ کرکے موت کی نیند سلا دیا تھا۔
خبر رساں ایجنسی ’قدس پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات دن کو پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کار باب المغاربہ[مراکشی دروازے] سے داخل ہوئے اور کئی گھنٹے مسجد میں گھومنے پھرنے کے بعد باب السلسلہ سے باہر نکلے۔ اس موقع پر اسرائیلی پولیس کی طرف سے یہودیوں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔
یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر یہ دھاوے ایک ایسے وقت میں بولے جا رہے ہیں جب دوسری طرف ہزاروں فلسطینی نمازی قبلہ اول کی بندش کے خلاف باب الاسباط کے باہر دھرنا دیے ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے قبلہ اول کے محافظوں کو اور احتجاج کرنے والے فلسطینیوں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔