برطانیہ میں سائنسدانوں نے ایک تازہ تحقیق میں بتایا ہے کہ دن میں زیادہ سے زیادہ وقت کام کرنے والے افراد امراض قلب کا شکار ہوسکتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانیہ ماہرین نے تحقیق کے نتائج کے حصول کے لیے 10 سال تک مسلسل کام جاری رکھا۔ اس دوران ہفتے میں 35 سے 40 گھنٹے کام کرنے والے افراد پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس کے علاوہ ہفتہ وار 55 گھنٹے کام کرنے والے افراد کا طبی تجزیہ کیا گیا تو پتا چلاہ کہ زیادہ دیر تک کام کرنے والے افراد کے دل کی دھڑکن میں ’Disorder‘ یعنی خلل پیدا ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ گھنٹے کام کرنے والے افراد Atrial fibrillation یعنی غیر واضح علامات کے عارضہ قلب کا شکار ہوسکتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دس سال کے دوران کئے گئے تجزیے سے پتا چلا کہ زیادہ گھنٹوں تک کام کرنے والے افراد میں دل کی دھڑکن کے خلل یا ’ Atrial fibrillation‘ میں 40 فی صد اضافہ ہواہے۔
تحقیق کی تیاری کے دوران برطانیہ، ڈنمارک، سویڈن اور فنلینڈ کے 50 سے 85 ہزار افراد کا معائنہ کیا گیا، جس کے بعد یہ رپورٹ دل کی صحت بارے معلومات شائع کرنے والے یورپی جریدے میں شائع کی گئی۔