جمعه 15/نوامبر/2024

اسیران کا فلسطینی اتھارٹی کے خلاف دھرنا دوسرے ماہ میں داخل

منگل 18-جولائی-2017

فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے انتقامی پالیسی کے تحت مالی مراعات سے محروم کیے گئے سابق فلسطینی اسیران کا احتجاجی دھرنا دوسرے ماہ میں داخل ہوگیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر کے سامنے سابق اسیران کا دھرنا آج دوسرے ماہ میں جاری ہے۔ سابق اسیران نے رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے مالی مراعات بند کیے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج دھرنا دے رکھا ہے۔

گذشتہ روز سابق اسیر اور دھرنے میں شامل عبداللہ ابو شلبک نے بتایا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے اس وقت تک فلسطینی اتھارٹی کے خلاف احتجاج جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کا مقصد فلسطینی اتھارٹی پر دباؤ ڈال کر اسے اسیران کے اہل خانہ کو ملنے والی امداد بند کرنے کا فیصلہ واپس لینے پر مجبور کرنا ہے۔

ابو شلبک کا کہنا تھا کہ احتجاجا دھرنا دینے والے سابق اسیران نے انسانی حقوق کی تنظیموں، سرکاری شخصیات، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ ساتھ عرب اور مسلمان ممالک کے سفارت کاروں کے ذریعے بھی فلسطینی اتھارٹی تک اپنے مطالبات پہنچائے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ تیسرا فریق مظاہرین اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان ثالثی کے لیے رابطے میں ہے تاہم ابھی تک اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل اور بیرونی دباؤ کے تحت اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کو ملنے والی مالی امداد بند کردی تھی۔ جس کے بعد سابق اسیران اور ان کے اہل خانہ نے بہ طور احتجاج رام اللہ اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر کے باہر دھرنا دے رکھا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی