چهارشنبه 30/آوریل/2025

حماس اور اسلامی جہاد کا دفاع قبلہ اول کے لیے نفیر عام کا اعلان

منگل 18-جولائی-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور اسلامی جہاد نے مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے نفیر عام کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی نے قبلہ اول کے حوالے سے جارحانہ اقدامات نہ روکے تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے جن کی تمام ترذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوگی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس اور اسلامی جہاد نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ دونوں جماعتیں قبلہ اول کے دفاع اور القدس کے تحفظ کے لیے نفیر عام کا اعلان کرتی ہیں۔ جب تک قبلہ اول کو لاحق خطرات ختم نہیں ہوجاتے اسرائیل کے خلاف انتفاضہ القدس پوری شدت کے ساتھ جاری رہے گی۔

دونوں جماعتوں نے قبلہ اول کی نام نہاد سیکیورٹی کے حوالے سے اٹھائے گئے اسرائیلی اقدامات کو مسترد کردیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کو جس طرح کےحالات کا سامنا ہے اس کے خوفناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ دونوں جماعتوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے قبلہ اول اور القدس کے خلاف اپنے جارحانہ عزائم نہ روکے تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے اور ان کی تمام ترذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوگی۔

حماس اور اسلامی جہاد نے الزام عاید کیا ہے کہ اسرائیل ایک منظم اور سوچی سمجھی سازش کے تحت بیت المقدس میں حالات خراب کررہا ہے۔ فلسطینی شہریوں پر قبلہ اول میں اذان اور نماز کی ادائی پر پابندی صہیونی دشمن کی مذہبی جارحیت ہے۔

بیان میں فلسطینی قوم پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دفاع قبلہ اول کے لیے ہرقسم کی قربانی کے لیے تیار رہیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں نماز اور اذان کی ادائی پر اس وقت پابندی عاید کردی تھی جب مسجد میں موجود تین فلسطینی نوجوانوں نے دو اسرائیلی فوجیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے قبلہ اول میں گھس کر تینوں فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا۔ اس واقعے کے بعد اسرائیلی نے مسجد اقصیٰ میں داخلے کے لیے نئی پابندیاں عاید کی ہیں اور داخلی راستوں پر الیکٹرانک گیٹ نصب کرنے کے ساتھ جگہ جگہ خفیہ کیمرے نصب کئے جا رہے ہیں۔ فلسطینی عوام نے صہیونی فوج کے نام نہاد سیکیورٹی اقدامات کو مسترد کردیا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی