چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسجد اقصیٰ کی بندش اسرائیل کی مذہبی جارحیت: او آئی سی

اتوار 16-جولائی-2017

اسلامی تعاون تنظیم ’ او آئی سی‘ نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں نماز اور اذان پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ او آئی سی کا کہنا ہے کہ قبلہ اول میں اذان دینے اور نماز ادا کرنے پر اسرائیلی پابندی فلسطینیوں کے مذہبی شعائر پرحملہ، مقدس مقامات کے خلاف ننگی جارحیت اور فلسطینی قوم کی مذہبی آزادی سلب کرنے کی مجرمانہ اور ناقابل قبول سازش ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جدہ میں قائم ’او آئی سی‘ کے جنرل سیکرٹریٹ سے تنظیم کے سیکرٹری جنرل یوسف بن حمد العثیمین نے ایک بیان میں کہا ہے مسجد اقصیٰ کی بندش کوئی معمولی واقعہ نہیں جسے نظرانداز کردیا جائے۔ قبلہ اول میں نماز اور اذان پر پابندی کے پیچھے اسرائیل کی مذموم سازشیں کار فرما ہیں۔ اسرائیلی ریاست ایک منصوبے کے تحت حرم قدسی پر اپنے پنجے مضبوط کرنا چاہتی ہے۔

او آئی سی سربراہ نے عالم اسلام اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطین میں تمام اسلامی اور مسیحی مقدسات بالخصوص مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے موثر لائحہ عمل اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کو فلسطینی قوم کے خلاف جاری نسل پرستانہ اقدامات سے سختی سے روکے۔

خیال رہے کہ جمعہ کے روز شمالی فلسطین کے شہر ام الفحم سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے تین فلسطینیوں نے فدائی حملہ کرکے مسجد اقصیٰ میں دو صہیونی فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔ صہیونی فوج نے تینوں فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا اور اس کے بعد قبلہ اول میں اذان اور نماز کی ادائی پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔

قبلہ اول کی بندش کے خلاف عالم اسلام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی