قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں قبلہ اول میں نماز اور اذان پر پابندی کی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ ملائیشیا نے قبلہ اول کی بندش کو اسرائیلی ریاست کی اسلام دشمنی قرار دیتے ہوئے مسجد اقصیٰ کو فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ملائیشیا کی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی بندش بین الاقوامی قوانین، مذہبی آزادیوں اور آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور اسلام دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو فلسطینی نمازیوں کے لیے بند کرنا مقدس اسلامی مقامات کی بے حرمتی اور توہین کے ساتھ ساتھ کرڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کو فلسطینی نمازیوں کے لیے بند کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ صہیونی ریاست دانستہ طور پر فلسطینیوں پرمذہبی قدغنیں عاید کرنے اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کی توہین کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
ملائیشیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ عالمی قوانین مذہبی آزادی کی پرزور حمایت کرتے ہیں اور مذہبی رسومات کی ادائی پر پابندی کو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔ قبلہ اول کی بندش بھی اسرائیل کی مذہبی جارحیت اور مذہبی آزادیوں کے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز مسجد اقصیٰ میں ایک فدائی حملے میں دو اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت اور تین فلسطینی فدائیں کی شہادت کے بعد صہیونی ریاست نے قبلہ اول کو نماز اور اذان کے لیے بند کردیا تھا۔