اسرائیلی فوج کی طرف سے قبلہ اول میں نماز اور اذان پر پابندی کے بعد بڑی تعداد میں فلسطینی مسجد اقصیٰ کے باہر جمع ہیں۔ مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے گذشتہ شام اور آج اتوار کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اسرائیلی فوج نے پرامن فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق ہفتے کو فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ کے باہر نماز مغرب ادا کی۔ آج صبح ہی سے بڑی تعداد میں فلسطینی قبلہ اول کے باہر جمع ہوگئے۔ فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے۔ مقامی ذرائع کاکہنا ہے کہ مشتعل فلسطینیوں نے اسرائیلی فوج پر سنگ باری کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون فوجی اہلکار زخمی ہوئی ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے باب الحطہ کے باہر ہفتے کی شام فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے جمع ہو کر نماز مغرب ادا کی۔ اسرائیلی فوج نے نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور ان پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجہ دروازوں پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری تعینات ہے۔ فلسطینی شہری بھی مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں مگر قابض فوج کی طرف سے انہیں تشدد کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز شمالی فلسطین کے شہر ام الفحم سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے تین فلسطینیوں نے فدائی حملہ کرکے مسجد اقصیٰ میں دو صہیونی فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔ صہیونی فوج نے تینوں فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا اور اس کے بعد قبلہ اول میں اذان اور نماز کی ادائی پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔