فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ایک مسلح جھڑپ میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی مزاحمت کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ واقعہ اتوار کے روز رام اللہ کے مغربی قصبے النبی الصالح میں پیش آیا۔
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اتوار کو علی الصباح النبی صالح کے مقام پر ایک مکان کا محاصرہ کیا جس میں مبینہ طور پر ایک فلسطینی مزاحمت کار روپوش تھا۔ مکان کے محاصرے کے بعد اسرائیلی فوج اور مزاحمت کار کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گذشتہ شام ایک فلسطینی مزاحمت کار نے یہودی آباد کاروں کی ایک کار پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں کار کونقصان پہنچا۔ اسرائیلی فوج نے ایک مکان میں روپوش ہونے والے فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اس نے اسپیشل فورس پر فائرنگ کردی۔ جوابی فائرنگ میں مزاحمت کار بھی مارا گیا۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ کے مطابق فوج کو انٹیلی جنس ذرائع سے النبی صالح کے ایک مکان میں مشتبہ فلسطینی مزاحمت کار کی موجودگی کی اطلاعات ملی تھین جس پر آج صبح کارروائی کی گئی۔
اسرائیلی پریس میں شائع ہونے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ شہید ہونے والے مزاحمت کار کی شناخت 34 سالہ احمد خلیل اعمر کے نام سے کی گئی ہے تاہم فلسطینی ذرائع نےاس کی تصدیق نہیں کی۔