قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے تین پہرےدار حراست میں لینے کے بعد انہیں تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق قابض فوج نے مسجد اقصیٰ میں آنے والے نمازیوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن کیا ہے جس کے نتیجے میں ساٹھ کے قریب فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ قابض صہیونی فوج نے مسجد اقصیٰ کے تین محافظوں کو جمعہ کو علی الصباح حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔ بعد ازاں ان تینوں کو تفتیش کے لیے کل اتوار تک اسرائیلی پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ تینوں محافظوں کی شناخت طارق الخیاط، طارق صندوقہ اور ماجد التمیمی کے ناموں سے کی گئی ہے۔
قبل ازیں فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ صہیونی فوج نے مسجد اقصیٰ کے محافظوں، محکمہ اوقاف کے ملازمین سمیت 58 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا تھا جنہیں مغربی بیت المقدس میں قائم المسکوبیہ پولیس سینٹر منتقل کیا گیا۔ صہیونی فوج نے ان پر تشدد کے ساتھ ساتھ ان کے موبائل فون بھی ان سے چھین لیے تھے۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز مسجد اقصیٰ میں آنے والے نمازیوں پر اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے تین فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا۔ فلسطینی شہریوں کے جوابی حملے میں دو اسرائیلی پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کو سیل کرکے وہاں پر موجود درجنوں افراد کو جن میں قبلہ اول کے محافظ بھی شامل تھے کو حراست میں لے لیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے مسجد کے اقصیٰ کے دروازوں اور مسجد میں موجود سامان کی توڑپھوڑ کی اور نمازیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔