قطر نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے نام نہاد سیکیورٹی اقدامات کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی پر پابند عاید کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ قطری حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ نے سنہ 1967ء کے بعد پہلی بار قبلہ اول میں نماز جمعہ کی ادائی پر پابندی عاید کی ہے جو صہیونی ریاست کی مذہبی غنڈہ گردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قطری وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا حرم قدسی کو سیل کرنا اور نمازیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکنا مقدس اسلامی مقامات کی بے حرمتی کا واضح ثبوت ہے۔ اسرائیلی حکومت کے اقدامات دنیا بھر میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذب ات مجروح کرنے اور ان کے جذبات کو مشتعل کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ قطر مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
قطر کی خبر رساں ایجنسی ’قنا‘ کے مطابق وزارت خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں نماز پر پابندی عاید کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے مسلمانوں کےمقدس مقام کی بے حرمتی کا سختی سے نوٹس لے۔
اسی سیاق میں قطری وزیرخارجہ الشیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر صہیونی فوج کی غیرمسبوق یلغار ناقابل قبول ہے۔
ترکی کے صدر مقام انقرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرحمان آل ثانی نے کہا کہ ہم مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام اور فلسطینیوں کو قبلہ اول میں عبادت کی ادائی سے روکنے کے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں کو داخلے سے روکنا اسرائیل کی مذہبی غنڈہ گردی اور غیر مسبوق جارحیت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔