فلسطینی قانون ساز کونسل کے پہلے نائب سپیکر احمد بحر نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے حماس سے تعلق رکھنے والے 37 ممبران کونسل کی تنخواہیں روکنے کے فیصلے کی سختی سے مذمت کی ہے۔
احمد بحر کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ یہ اقدام فلسطینی کونسل اور اس کے جمہوری طور پر منتخب ارکان کے خلاف اعلان جنگ ہے اور فلسطینی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
بحر کا کہنا تھا کہ حماس کے ممبران پارلیمان کی تنخواہیں روکنے کا معاملہ ان معاملات کی ایک کڑی ہے جس کے تحت غزہ کی آبادی کو مزاحمت کی حمایت کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ فلسطینی قانون ساز کونسل فلسطینی اتھارٹی کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے ارکان کی تںخواہوں کی ادائیگی پر مجبور کرسکتے ہیں۔
احمد بحر نے تمام بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور محمود عباس کی ایگزیکیٹو اتھارٹی کو ختم کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے منتخب نمائندوں کو سزا دینے کا عمل روک دیں۔