بین الاقوامی مہم برائے حمایت اسیران "تضامن” نے اسرائیلی جیل میں قید 32 سالہ اسیر نائل ابو عسال کی جان کی ذمہ داری اسرائیلی جیل انتظامیہ پر ڈال دی ہے۔
اسیر نائل کو اسرائیلی فوجی عدالت میں پیشی کے وقت چوٹیں آئیں تھی۔ اس پیشی کے موقع پر انہیں بیڑیوں اور ہتھکڑیوں میں پیش کیا گیا تھا جب کہ اسیر کو کمر کے مہروں میں فریکچر آئے تھے جس کی وجہ سے انہیں شدید تکلیف ہے۔
اسرائیلی جیل سروس نے انہیں فوری طور پر کسی بھی علاج کی سہولت فراہم نہیں کی جبکہ صرف درد کم کرنے کی دوا تھما دی۔
تضامن کے مطابق اسیر کو یہ چوٹیں اسرائیل کی ‘بوسٹا’ گاڑیوں میں ٹرانسفر کے دوران لگیں جن کو عارضی جیل سیل کہا جائے گا تو غلط نہ ہوگا۔
تضامن نے تمام بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اسیران کے خلاف جرائم پر فوری طور پر ایکشن لیں۔