اسرائیلی جیل سے رہا ہونے والے اسیران نے رام اللہ شہر میں موجود مصری سفارتخانے کو ایک خط پہنچایا ہے جس میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ان کی تنخواہیں روکنے کے فیصلے کے خلاف مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سابق اسیر زکری الجسراوی نے خط میں فلسطینی اتھارٹی کے مصر کے ساتھ اچھے تعلقات کی موجودگی اور 2011 میں فلسطینی مزاحمت اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا حوالہ دیتے ہوئے مصری حکام پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو یہ اقدامات اٹھا دینے سے منع کرے۔
جسراوی نے خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ تمام فلسطینیوں نے اپنی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے مصری حکام سے مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ ان اسیران اور ان کے خاندانوں کو مشکل حالات سے نکالا جائے۔
فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز نے ان اسیران کو باقی سفارتخانوں میں اپنے خطوط کی کاپیاں دینے سے روک دیا۔ یہ تمام اسیران 23 دنوں سے اپنی تنخواہیں روکے جانے کے خلاف رام اللہ میں احتجاج کررہے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی نے 2011 میں رہا ہونے والے 277 اسیران کو تنخواہوں کی ادائیگی روک دی تھی۔