فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ اورآنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہونے والا ایک فلسطینی بچی شہید دو ماہ تک زندگی موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ روز دم توڑ گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دو ماہ قبل قابض صہیونی فوج نے رام اللہ میں عابود کے مقام پرفلسطینی شہریوں کے گھروں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک شیرخوار عبدالرحمان البرغوثی شدید زخمی ہوگیا تھا۔
عینی شاہدین اور شیر خوار کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے نہ صرف اندھا دھند شیلنگ کی تھی بلکہ ایمبولنس اور طبی عملے کو زخمی بچے تک رسائی دینے کی اجازت نہیں دی جس کےنتیجے میں 8 ماہ کے بچے کی حالت تشویشناک حد تک خراب ہوگئی تھی۔
شہید شیرخوار کے والد نے بتایا کہ وہ زخمی بچے کو ہاتھوں پر اٹھا کر طویل مسافت طے کرکے اسپتال پہنچے مگر اس وقت تک بچے کی حالت غیرمعمولی حد تک بگڑ چکی تھی۔
بچے کو دو ماہ تک بیت المقدس کے ہداسا اسپتال میں مصنوعی آکسیجن پر زندہ رکھنے کی کوشش کی گئی تھی۔ گذشتہ روز بچے کی حالت اچانک بگڑ گئی تھی جس کےبعد اچانک بچے کی شہادت کی تصدیق کردی گئی۔