اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور مصر کے درمیان قاہرہ میں جاری مذاکرات میں اہم پیش رفت کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب قاہرہ میں موجود حماس کے وفد نے کہا ہے کہ بات چیت کے مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے اور اس کےثمرات سے غزہ کے عوام بھرپور طریقے سے مستفید ہوں گے۔ بات چیت کے نتیجے میں غزہ کے عوام پر بوجھ کم ہوگا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قاہرہ میں حماس کے وفد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری حکام کے ساتھ جاری بات چیت مثبت سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ بات چیت کے مثبت اور ثمر آور نتائج جلد سامنے آئیں گے جن کے نتیجے میں غزہ کے محصور اور مصیبت زدہ عوام کی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات اور فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔ حماس کے وفد نے مصری حکام کو باور کرایا ہے جماعت فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والے اختلافات کو ختم کرنے کے لیے کھلے پن کا مظاہرہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
وفد کاکہنا ہے کہ حماس فلسطین میں قومی اتفاق رائے سے حکومت کی تشکیل کی راہ میں رکاوٹ نہیں اور نہ ہی حکومت کو غزہ کی پٹی کے عوام کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی سے روکا ہے۔ غزہ کی پٹی میں حماس کی قائم کردہ انتظامی کمیٹی کا مقصد شہریوں کے معاشی مسائل کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔
حماس کی قیادت کا کہنا ہے کہ وہ مصر کی ثالثی کے تحت فلسطینی دھڑوں میں قومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ قاہرہ پہلے بھی حماس اور فتح کے درمیان مفاہمت کا معاہدہ کرا چکا ہے۔ مصر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اعلان قاہرہ پر عمل درآمد کے لیے فلسطینی تنظیموں کو پابند بنائے۔
خیال رہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے رکن روحی مشتہی کی قیادت میں حال ہی میں ایک وفد مذاکرات کے لیے قاہرہ پہنچا ہے۔ گذشتہ دو روز سے قاہرہ اور حماس کے وفد کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔