فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی انتظامیہ نے ایک مقامی فلسطینی شہری کا زیتون کا باغ مکمل طور پر تباہ کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی انتظامیہ نے بلڈوزروں کی مدد سے طارق ابو سبیتان نامی شہری کے باغ میں موجود سیکڑوں پھل دار درخت اکھاڑ پھینکے۔
ابو سبیتان نے بتایا کہ منگل کو قابض صہیونی انتظامیہ نے مشرقی بیت المقدس میں الزعیم قصبے میں واقع اس کے باغ کا محاصرہ کیا اور اس کے بعد بھاری میشنر کی مدد کی دیواریں مسمار کرکے وہاں پر موجود زیتون کے پھل دارے پودے جڑوں سے اکھاڑ پھینکے۔
ابو سبیتان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام کی طرف سے باغ میں زیتون کے پودوں کی کٹائی کے آپریشن کے دوران قابض فوج کی بھاری نفری موقع پر موجود رہی۔ قابض فوج کے جانے کے بعد انہوں نے ویران باغ کا معائنہ کیا تو وہاں پر زیتون کے 120 پودوں کے علاوہ چائے اور اخروٹ کے سیکڑوں پودے بھی تلف کردیے گئے تھے۔
ابو سبیتان کا کہنا ہے کہ اس کے خاندان کی گزر بسر کا انحصار اسی باغ پر تھا جسے صہیونی انتظامیہ نے بے رحمی کے ساتھ مسمار کردیا۔