فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت حکومت نے غزہ کی پٹی کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کے بعد سرکاری ملازمین پر ایک نیا وار کیا ہے جس کے تحت چھ ہزار سے زاید ملازمین کو جبرا ریٹائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ حکومت کے ترجمان یوسف المحمود نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ منگل کے روز وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں غزہ کی پٹی کے 6 ہزار 145 سرکاری ملازمین کو قبل از وقت ریٹائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے ملازمین کے حوالے سے ماضی میں کیے گئے اقدامات، حالیہ اقدامات اور آئندہ ہونے والے تمام اقدامات پر مکمل طور پرعمل درآمد کیا جائے گا۔
یوسف المحمود کا کہنا تھا کہ ان اقدمات اور دیگر تمام عبوری اقدامات کا مقصد غزہ میں حکمراں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کو الگ تھلگ کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی صدر محمود عباس ملک میں قومی مفاہمت کو فروغ دینا چاہتے ہیں اور غزہ کی پٹی کے حوالے سے کیے گئے تمام اقدامات صدر کے ویژن کا حصہ ہیں۔ حکومت غزہ کی پٹی کی انتظامی کمیٹی کو مکمل طور اپنے ماتحت لانے کے لیے مزید اقدامات کرے گی تاکہ غزہ کی پٹی اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں انتخابات کا عمل آگے بڑھایا جاسکے۔