فلسطینی محمود عباس نے اپنے آئینی اختیارات سے تجاوز کرتےہوئے تنظیم آزادی فلسطین’پی ایل او‘ کے اختیارات بھی ہتھیانا شروع کردیے ہیں۔ صدرنے اپنی آئینی حدود سےتجاوز کرتےہوئے پی ایل او کے زیرانتظام شعبہ تارکین وطن رام اللہ وزارت خارجہ کے ماتحت کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکلر پرایوان صدر کے پرنسپل سیکرٹری احمد الدیک کے دستخط ثبت ہیں۔ یہ سرکلر اخبارات میں بھی شائع ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تارکین وطن کے شعبے کا نام تبدیل کرنے کے بعد اسے صدر عباس کے حکم کے تحت وزارت خارجہ کے ماتحت کردیا گیا ہے۔
خیال ہے کہ تارکین وطن اور بیرون ملک فلسطینی کمیونٹی کی نگرانی کا شعبہ تنظیم آزادی فلسطین[پی ایل او] کے پاس تھا اور اس کی قیادت پی ایل او کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن تیسیر خالد کررہے تھے۔
صدر عباس کی طرف سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حال ہی میں تنظیم آزادی فلسطین کے رکن اور تارکین وطن شعبے کے سربراہ تیسیر خالد نے انکشاف کیا تھا کہ شمالی اور جنوبی امریکا میں فلسطینی کمیونٹی میں تحریری پیغامات تقسیم کئے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ایمی گریشن اور تارکین وطن کے امور اب براہ راست صدر محمود عباس کے ماتحت ہوں گے۔