فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم سے تعلق رکھنے والے 37 فلسطینی خاندانوں کو جیلوں میں قید ان کے پیاروں سے ملاقات سے محروم کررکھا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیت لحم کے 37 خاندان اسرائیلی زندانوں میں قید اپنے پیاروں سے ملاقات کی بار بار کوششیں کر چکے ہیں مگر ملاقاتیوں کو نہایت توہین آمیز انداز میں واپس کردیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ بیت لحم کے ان 37 فلسطینی خاندانوں کے اقارب بئئر سبع اور نفحہ جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔
اسیران کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ حال ہی میں وہ اسرائیلی جیلوں میں قید اپنے پیاروں سے ملاقات کے لیے جنوبی الخلیل کی الظاہریہ چیک پوسٹ پر پہنچے تو ان کے اجازت نامے ان سے چھین لیے گئے اور انہیں توہین آمیز انداز میں واپس کردیا گیا۔