اللہ جل شانہ کی جانب سے بابرکت قرار دیے گئے زیتون کے پھل اور اس کے تیل جیسے بے بہا فواید کے ساتھ ساتھ اس کے پتوں میں ذیابیطس جیسے خطرناک مرض کا علاج بھی پوشیدہ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق زیتون کے پودوں کے پتوں سے ذیابیطس کے مرض کی دوائی کی تیاری پورے مشرق وسطیٰ میں اپنی نوعیت کی پہلی کوشش ہے۔
زیتون کے پتوں سے دوائی تیاری ’بالولیا‘ نامی فلسطینی کمپنی نے تیار کی ہے۔ کمپنی کےڈائریکٹر جنرل ھیثم کیالی نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ زیتون کے پتوں میں نہ صرف ذیابیطس کا علاج پوشیدہ ہے بلکہ زیتون کے پتے کئی دوسرے امراض کے علاج کے لیے بھی غیرمعمولی حد تک مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
کیالی نے بتایا کہ زیتون کے پتوں سے ذیابیطس کی دوائی پورے مشرق وسطیٰ میں صرف انہوں نے تیار کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے ھیثم کیالی نے کہا کہ زیتون کے پتوں میں جسم میں قوت مدافعت بڑھانے، ذیابیطس، خون میں کولسٹرو میں اضافے، اور دل کی شریانوں کی بیماروں سے علاج موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ زیتون کےپتوں اور ٹہنیوں کو خشک کرنے کے بعد انہیں پیس کران کی چھوٹی چھوٹی گولیاں تیار کرتے ہیں۔ چونکہ زیتون کے پتوں میں پروٹین کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ زیتون کے پتوں سے تیار کی گئی گولیاں فشار خون کو اعتدال میں رکھنے، ٹاکسائیڈ کو روکنے اور جسم میں موجودمضر صحت بیکٹریاز کوتلف کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ھیثم کیالی نے کہا کہ زیتون کے پتوں سے تیار کردہ دوائی ہرقسم کے کیمیائی عوامل سے محفوظ اور جسم کے لیے کسی سائیڈ افیکٹ سے پاک ہےجو ہربل ادویات کی بہترین قسم سمجھی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دعوے سے کہتے ہیں کہ زیتون کے پتوں سے تیار کردہ دوائی بیماری پر فوری اثر کرنے میں 20 فی صد تک فعال ہے جب کہ دنیا بھر میں کہیں بھی کوئی دوائی 6 فی صد سے زیادہ فعال نہیں۔