چهارشنبه 30/آوریل/2025

توہین آمیز سلوک کے خلاف احتجاجاً فلسطینی وکلاء کا عدالتی بائیکاٹ

منگل 4-جولائی-2017

اسرائیلی عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کرنے والے فلسطینی وکلاء نے جیل انتظامیہ اور صہیونی فوج کی طرف سے توہین آمیز سلوک اور بلا جواز پابندیوں کے خلاف بہ طور احتجاج عدالتوں کا غیر معینہ مدت تک بائیکاٹ کردیا ہے۔
 

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں قائم اسرائیل کی ’سالم‘ فوجی عدالت کے باہر دسیوں فلسطینی وکلاء کے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

وکلاء نے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں اور انہوں نےصہیونی انتظامیہ کی طرف سے وکلاء کی تذلیل اور ان سے توہین آمیز سلوک کے خلاف عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کرد ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کرنے والے فلسطینی وکلاء کے ساتھ صہیونی انتظامیہ کا توہین آمیز سلوک روز کا معمول ہے جس کے خلاف فلسطینی احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی وکلاء نے گذشتہ روز بھی صہیونی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور کہا کہ جب تک جیل انتظامیہ اور صہیونی فوج کی طرف سے ان پر عاید کردہ غیر قانونی پابندیوں کا خاتمہ نہیں ہوتا وہ احتجاج اور بائیکاٹ جاری رکھیں گے۔

کلب برائے اسیران کے شعبہ اطلاعات کےایک ذمہ دار امانی سراحنہ نے بتایا کہ اسرائیلی عدالتوں کا بائیکاٹ کرنے والے وکلاء کل بدھ کو اہم اجلاس منعقد کریں گے جس میں صہیونی انتظامیہ کے توہین آمیز رویے کے خلاف مزید احتجاجی اقدامات اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وکلاء کی توہین اور ان کی تذلیل صہیونی فوج اور جیل انتظامیہ کا دل پسند مشغلہ بن چکا ہے اور آئے روز فلسطینی وکلاء اپنے ساتھ قابض انتظامیہ کے ظالمانہ برتاؤ کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی