جمعه 15/نوامبر/2024

جرمنی نے اسرائیل کو تین آبدوزوں کی فروخت کی منظوری دے دی

پیر 3-جولائی-2017

جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے اسرائیل کو جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت کی حامل تین آبدوزوں کی منظوری دے دی ہے۔

جرمن اخبار ’دیر اسپیگل‘ نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا کہ جرمن چانسلر، وزراء خارجہ، دفاع،دخلہ اور اقتصادیات پر مشتمل نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ایک حالیہ اجلاس کے دوران اسرائیل کو جوہری آبدوزوں کی فروخت کی منظوری دی۔

اخباری رپورٹ کے مطابق جرمن حکومت کی طرف سے معاہدے میں ایک شق یہ شامل کی گئی تھی کہ اگر اسرائیلی حکومت پر بدعنوانی کا الزام ثابت ہوا تو معاہدہ منسوخ کردیا جائے گا۔ تاہم فی الحال دونوں ملکوں کے ہاں کرپشن کے الزامات سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

گذشتہ مئی میں جرمن چانسلر نے اشارہ دیا تھا کہ وہ اسرائیل کو جدید ترین جوہری آبدوزوں کی فروخت منسوخ کرنے پر غور کر رہی ہیں۔

اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تل ابیب نے برلن کے سامنے ثابت کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف جاری کرپشن کیسز کی تحقیقات کا تعلق آبدوزوں کے معاملے سے نہیں۔
اسرائیلی اخبارات میں آنے والی حالیہ رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ جرمنی سے تین’ڈولفن‘ نامی جوہری آبدوزوں کی خریداری کا معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ اخبارات کے مطابق جرمنی کی حکومت کو اسرائیلی حکومت پر کرپشن کے الزامات پر اعتراض ہے اور وہ بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنے والی اسرائیلی حکومت کے ساتھ جوہری آبدوزوں کی ڈیل نہیں کرنا چاہتی۔

عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’دیبیکا‘‘ اور اخبار ’معاریو‘ کی رپورٹس کے مطابق جرمن حکومت نے عملا اسرائیلی فوج کے ساتھ جوہری آبدوزوں کا معاہدہ کیا ہے۔ اسرائیل ان ابدوزوں کے بدلے میں برلن کو 1 ارب 50 کروڑ ڈالر کی رقم ادا کرے گا۔

 

مختصر لنک:

کاپی