اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق نے قطر سے عربی میں نشریات پیش کرنے والے ’الجزیرہ‘ ٹیلی ویژن چینل کی نشریات بند کرنےپر بعض عرب ملکوں کے اصرار کو ناقابل قوبل اور آزادی اظہار رائے کی مخالفت قرار دیا ہے۔
مرکزطلاعات فلسطین کے مطابق نیویارک میں قائم اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن آفس سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’الجزیرہ‘ ٹی وی کی نشریات بند کرنے پر عرب ممالک کا اصرار آزادی اظہار رائے اور صحافتی آزادیوں کی خلاف ورزی ہے۔ اقوام متحدہ عرب ممالک کے اس مطالبے کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل کے دنیا بھر میں کروڑوں ناظرین ہیں اور وہ شوق سے اس کی نشریات دیکھتے ہیں۔ ٹی وی چینل کی نشریات پر پابندی لگانے کا مقصد ان کروڑوں ناظرین کو ان کے مقبول چینل سے محروم کرنا ہے۔ ایسا کرنا آزادی اظہار رائے کی کھلم کھلا خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کی طرف سے قطرکے سامنے پیش کردہ مطالبات میں بعض بنیادی آزادیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی ہیں۔ دوحہ کا بائیکاٹ کرنے والے ملکوں کی طرف سے الجزیرہ ٹی وی چینل کی نشریات بند کرنے کا مطالبہ کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر کی طرف سے تعلقات کی بحالی کے لیے دوحہ کے سامنے تیرہ نکاتی فارمولہ پیش کیا گیا تھا۔ ان مطالبات میں قطر کے الجزیرہ ٹی وی چینل کی نشریات پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔