سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ نے کہا ہے کہ اس نے پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا دوسرا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’فیس بک‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون کی مدد سے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا تجربہ حال ہی میں اریزونا میں کیا گیا۔ یہ تجربہ جون 2016ء میں کئے گئے تجربے کی نسبت کامیاب رہا ہے۔ گذشتہ برس کا تجربہ بھی اس اعتبار سے کامیاب رہا تھا کہ فیس بک کا تیار کردہ انٹرنیٹ ڈرون ایک گھنٹہ 36 منٹ تک فضاء میں موجود رہا۔ یہ مدت اندازے سے تین گنا زیادہ تھی تاہم یہ ڈرون زمین پر اترتے وقت حادثے میں تباہ ہوگیا تھا۔ حال ہی میں کیا گیا تجربہ کامیاب رہا اور انٹرنیٹ ڈرون کو کامیابی کے ساتھ بہ حفاظت اتار لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ’فیس بک‘ نے کچھ عرصہ قبل دنیا کے پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے انٹرنیٹ ڈرون بنانے کا اعلان کیا تھا۔ اس ڈرون کے ذریعے فراہم کی جانے والی انٹرنیٹ کی رفتار 10 جی بی فی سکینڈ تک ہو سکتی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ڈرون کے پر بوئنگ 737 جیسے ہیں اور یہ 90 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر سکتا ہے۔
فیس بک کا انٹرنیٹ ڈرون 90 دن تک فضا میں رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کمپنی میں گلوبل انجئیرنگ امور کے نائب صدر جے پاریک کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون برطانیہ کی ایروسپیس ٹیم نے ڈیزائن کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’ہمارا مقصد نئی ٹیکنالوجی میں ترقی کی رفتار بڑھانا ہے تاکہ انٹرنیٹ انفراسٹیکچر میں تبدیلی آ سکے۔‘
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کا یہ منصوبے ترقی پذیر ممالک کو قریب لانے کے ایک پروجیکٹ کا حصہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حکمت عملی سے فیس بک کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔