مصر کے ارکان پارلیمان نے حکومت کی طرف سے دو جزیروں صنافیر اور تیران سعودی عرب کو دینے کا فیصلہ ایک بار پھر عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دونوں جزائر کو سعودی عرب کو دینے کا فیصلہ چیلنج کرنے والے ارکان پارلیمان کا موقف ہے کہ جزیرے مصر کی ملکیت ہیں اور انہیں سعودی عرب کو دینے سے مصرکونقصان پہنچ سکتا ہے۔
مصری پارلیمنٹ کے چھ ارکان نے ملک کی ایک انتظامی عدالت کو درخواست دی ہے کہ وہ صنافیر اور تیران جزیرے سعودی عرب کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے کیونکہ انتظامی اور قانونی طور پر یہ دونوں جزیرے سعودی عرب کے نہیں بلکہ مصر ہی کےہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصری پارلیمنٹ نے صنافیر اور تیران جزیروں کی سعودی عرب کو دینےکی منظوری دی تھی جس کے بعد حتمی طورپر اس پر عمل درآمد کے لیے صدر عبدالفتاح السیسی کی توثیق کی ضرورت تھی۔ صدر السیسی نے بھی اس کی توثیق کردی ہے۔
عدالت میں جزیروں کی سعودی عرب کو دینے کے خلاف دائر کردہ درخواست میں صدر السیسی، وزیراعظم شریف اسماعیل اور پارلیمنٹ کے اسپیکر علی عبدالعال کو فریق بنایا گیا ہے۔