پنج شنبه 01/می/2025

جمعرات کو 122 یہودی اشرارکے مسجد قصیٰ پر دھاوے

جمعہ 30-جون-2017

یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ کل جمعرات کو122 انتہا پسند یہودیوں پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ کے بے حرمتی کی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے بیت المقدس کے مقامی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کوصبح سے شام تک یہودی آباد  کاروں  کی مسجد اقصیٰ میں آمد ورفت جاری  رہی۔

یہودی آباد کاروں نے مسجد میں گھس کرنہ صرف اشتعال انگیز نعرے لگائے بلکہ تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات بھی ادا کرتے رہے۔ اس موقع پر فلسطینی شہریوں کو نماز کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس کی سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے سے دسیوں یہودی اندر داخل ہوئے اور گھنٹوں قبلہ اول میں گھومتے رہے۔ صہیونی پولیس اہلکار انتہا پسندوں کو مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اول میں داخل کرتے اور باب السلسلہ سے باہر نکالتے رہے۔

"قدس پریس” کے مطابق یہودی آبا دکاروں نے "باب الرحمہ” کے قریب تلمودی تعلیمات کے مطابق نماز بھی ادا کی۔ اس موقع پر اسرائیلی پولیس نے یہودیوں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج کی طرف سے یہودی آباد کاروں کی موجودگی کے دوران تمام فلسطینیوں کے قبلہ اول میں داخل ہونے پر پابندی عاید کردی تھی۔ بعد ازاں چالیس سال سے زاید عمر کے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں جانے کی مشروط اجازت دی گئی تھی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی آمد کے وقت مسجد اقصیٰ میں بڑی تعداد میں مسلمان نمازی موجود تھے۔ اسرائیلی پولیس نے مسجد کے دروازے بند کرکے فلسطینی نمازیوں کو ایک ہال میں بند کردیا اور کسی فلسطینی کو باہر جانے کی جازت بھی نہیں دی گئی۔

خیال رہے کہ نام نہاد ہیکل سلیمانی ک پرچارک صہیونی تنظیم اور اسرائیلی وزیر زراعت اوری ارائیل نے گذشتہ روز یہود آباد کاروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جمعرات کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مذہبی رسومات ادا کریں۔

مختصر لنک:

کاپی