اسرائیل میں سرگرم انتہا پسند یہودی گروپوں کے ساتھ ساتھ اب صہیونی ریاست کے وزیر بھی مذہبی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قبلہ اول کی بے حرمتی کے لیے یہودیوں کو مقدس مقام پر دھاووں کی ترغیب دینے لگے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اسرائیلی وزیر زراعت ’اوری آرئیل‘ نے یہودی آباد کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ آج جمعرات کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں حرم قدسی اور جبل ہیکل[مسجد اقصیٰ] میں جمع ہو کر اجتماعی عبادت میں حصہ لیں۔
اسرائیلی وزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں یہودی آبادکاروں کو قبلہ اول پر دھاووں کی ترغیب دی گی ہے۔ مسٹر ارئیل کا کہنا ہے کہ یہودی آج جمعرات کو جبل ہیکل[مسجد [اقصیٰ] میں جمع ہو کر اجتماعی مذہبی رسومات میں حصہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ یہودی جمعرات کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے مراکش دروازے کے راستے حرم قدسی میں داخل ہوں اور تلمودی تعلیمات کی روشنی میں مذہبی رسومات ادا کریں۔
خیال رہے کہ یہودی وزیرکی طرف سے قبلہ اول پر دھاووں کا مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ الخلیل شہر میں ایک یہودی آباد کار خاتون ’ہلیل ارائیل‘ کو فدائی حملے میں ہلاک کیے ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے باب المغاربہ کو ’باب ھلیل‘ کے نام سے موسوم کرنے کی مجرمانہ اور اشتعال انگیز جسارت بھی کی اور کہا کہ اس دروازے کو اسی متقولہ کے نام کے ساتھ موسوم کیا جائے گا۔