انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ کے ایک نمائندہ وفد نے گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کے زیرعتاب سابق اسیران کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور اسیران کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ ادھر سوشل میڈیا پر بھی سماجی کارکنوں نے رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے خلاف بہ طور احتجاج دھرنا دینے والے سابق اسیران اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کی مہم شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایمنسٹی کے نمائندہ وفد نے رام اللہ میں وزیراعظم ہاؤس کے باہر گذشتہ بارہ روز سے مسلسل احتجاجی دھرنا دینے والے کارکنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید رہنے والے فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے رام اللہ میں وزیراعظم ہاؤس کے باہر احتجاجی کیمپ لگا رکھا ہے۔ یہ احتجاج فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسیران اور ان کے اہل خانہ کی مالی امداد روکنے کے فیصلے کے خلاف جاری ہے۔
اسیران کے اہل خانہ اور سابق اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے وفد نے بھی رام اللہ اتھارٹی سے مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا مطالبہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شدید گرمی کے باوجود درجنوں فلسطینی شہری اور سابق اسیران وزیراعظم ہاؤس کےباہر احتجاجی دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ادھر سوشل میڈیا پر جاری مہم میں بڑے پیمانے پر شہریوں نے اسیران اور ان کے اہل خانہ کے مطالبات کی حمایت کی ہے۔ سماجی کارکنوں نے فلسطینی اتھارٹی سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسیران کے اہل خانہ کو دی جانے والی مالی مراعات ختم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔
خیال رہے کہ فلسطینی ملیشیا عید کے روز بھی سابق اسیران کے احتجاجی کیمپ کو اکھاڑ چکی ہے۔ عباس ملیشیا کی طرف سے اسیران کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا گیا اور ان کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں مظاہرین کے ساتھ عوامی حمایت اور فلسطینی اتھارٹی کی مخالفت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔