فلسطینی شہریوں کی جان ومال اور عزت وآبرو پر یہودی آباد کاروں کے آئے روز ہونے والے حملوں کے ٹھوس شواید ہونے کے باوجود صہیونی حکام یہودیوں کے ظلم وزیادتی کو دانستہ طور نظرانداز کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے کئی جرائم پیشہ گروہ فلسطینیوں کی املاک پر حملوں میں ملوث ہیں۔ یہ گروپ فلسطینی شہریوں کی جانوں کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں مگر قابض انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی سے دانستہ طور پر پہلو تہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
فلسطینی اور اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ صہیونی پولیس اور فوج یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں کے خلاف شرانگیز واقعات کی توثیق کرچکے ہیں۔ یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں کی جان ومال پرحملوں کے مصدقہ واقعات ویڈیوز اور تصاویر کی شکل میں موجود ہیں۔ فلسطینی شہری باربار صہیونی انتظامیہ کو یہودیوں کی شرانگیزیوں کی شکایت کرتے ہیں مگر اب تک اسرائیلی پولیس اور فوج نے فلسطینیوں پر حملوں اور املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث یہودیوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی ہے۔
حال ہی میں ایک ویڈیو میں 10 یہودی شرپسندوں کو جنوبی نابلس میں بورین کے مقام پر فلسطینی شہریوں پر تشدد کرتے دیکھا گیا۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ اپنی رپورٹ میں ویڈیو میں دکھائے گئے یہودیوں کی شناخت کرتے ہوئے کہ یہ یہودی ’گیوات رونین‘ کالونی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ کئی بار فلسطینیوں کی املاک پر حملوں میں ملوث رہ چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کی املاک پرحملے کرنے والے یہودی اشرار دنداناتے پھرتے ہیں اور مظلوم فلسطینیوں کی داد رسی کا کوئی انتظام نہیں۔