آج ماہ صیام کے جمعۃ الوداع کے موقع پرلاکھوں فلسطینی روزہ داروں نے قبلہ اول میں نماز جمعہ ادا کی۔ جمعہ کو علی الصباح ہی سے بیت المقدس کو اسرائیلی فوج چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ چپے چپے پر تعینات اسرائیلی فوج، پولیس، انٹیلی جنس اداروں کے اہلکار فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول میں آنے سے روکتے رہے، تاہم اس کے باوجود لاکھوں فلسطینی صہیونی ریاست کی کھڑی کی گئی رکاوٹیں توڑ کر مسجد اقصیٰ پہنچے اور جمعۃ الوداع ادا کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ جمعہ کو صبح ہی سے مسجد اقصیٰ کو ملانے والے تمام چھوٹے بڑے راستوں پراسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی تھی۔ قابض فوج نے چیک پوسٹیں اور ناکے لگا کر فلسطینی شہریوں کی پکڑ دھکڑ شروع کررکھی تھی۔ صہیونی فوج نے خواتین کو اور بچوں کو بغیر اجازت مسجد اقصیٰ میں داخلے سے منع کردیا تھا۔ صہیونی پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعۃ الوداع کے موقع پر فلسطینی 12 سال سے 39 سال کی عمر کے افراد کو مسجد اقصیٰ میں نمازجمعہ کی ادائی سے روک دیا گیا ہے۔
قابض فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی کے 100 شہریوں کو آج قبلہ اول میں نماز جمعہ کے لیے آنے کی اجازت دی گئی تھی۔ غزہ سےالقدس آنے والے فلسطینیوں کے لیے عمر کی کم سے کم حد 55 سال مقرر کی گئی تھی۔