قطر کی حکومت نے الزام عاید کیا ہے کہ دوحہ کا سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کرنے والے ممالک ہی گذشتہ ماہ قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو ہیک کرنے کے ذمہ دار ہیں جس کے بعد قطر اور دوسرے خلیجی ملکوں کے درمیان بحران پیدا ہوگیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قطری پراسیکیوٹر جنرل علی بن فطیس المری کا کہنا ہے کہ جو ممالک اس وقت قطر کا بائیکاٹ جاری رکھے ہوئے ہیں ایک ماہ قبل قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو ہیک کرنے کے بھی وہی ذمہ دار تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیکاٹ کرنے والے ممالک کے خلاف ہمارے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
علی بن فطیس کا کہنا تھا کہ دوحہ ان تمام ممالک اور کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا جوقطر کا محاصرہ کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ قطر ان کمپنیوں اور ممالک سے ہرجانے کا بھی مطالبہ کرے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو ہیکروں نے ہیک کرکے اس پر امیر قطر کے نام منسوب ایک بیان پوسٹ کردیا تھا جو سعودی عرب اور قطر سمیت بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ بحران کا موجب بنا ہے۔ خبر رساں ایجنسی کو ہیک کیے جانے کے بعد سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے قطر کا سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کردیا تھا۔