فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں اسرائیلی فوج کی جانب سے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم سے کم پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غرب اردن اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا جو کئی گھنٹے جاری رہا۔ اس دوران سابق اسیران سمیت کم سے کم پانچ فلسطینی روزہ داروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بیت المقدس سے مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوج نے الطور کالونی میں سڑکوں پر ناکے لگا کر فلسطینیوں کی تلاشی اور توہین آمیز شناخت پریڈ کا سلسلہ شروع کیا۔ اس دوران دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ سیکیورٹی کے انتظامات کی آڑ میں صہیونی انتظامیہ نے فلسطینیوں کی نقل وحرکت پر پابندی عاید کررکھی ہے۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں کفر راعی کے مقام پر اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران 22 سالہ امجد جمال ملحم کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔
الخلیل شہر سے 20 سالہ انس شدید کو حراست میں لے لیا۔ خیال رہے کہ انس شدید کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل اسرائیلی جیل سے رہا کیا گیا تھا مگر اسے دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انس شدید نے رہائی سے قبل اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 90 دن مسلسل بھوک ہڑتال کی تھی۔