اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر نے خطے کی موجود صورت حال کو اسرائیل کے لیے تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو فلسطینیوں سے الگ تھلگ کردے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی اپوزیشن رہ نما’’یتزحاق ہرٹزوگ‘‘ نے ایک کلچر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطےکی موجودہ صورت حال اور عرب ملکوں میں اختلافات اسرائیل کے لیے فلسطینیوں سے الگ تھلگ ہونے کا نادرموقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ حالات سےفائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے فلسطینیوں سے الگ تھلگ کردے۔
صہیونی اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا ہے کہ اسرائیل کو درپیش خطرات کم ہوئے اور نہ ہی اسرائیل پر حملے بند ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیل پرحملوں میں کمی کا یہ مطلب نہیں کہ صہیونی ریاست محفوظ ہوگئی ہے۔
ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ کے ایک سینیر رکن اور اپوزیشن جماعت ’صہیونی کیمپ‘ کے رہ نما عمیر بالیو نے وزیرعظم نیتن یاھو کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو کی پالیسیوں کے نتیجے میں اسرائیل کے خلاف ہونے والی سازشیں بند نہیں کی جاسکی ہیں۔ حکومت فلسطینی مزاحمت کاروں کےحملوں کی روک تھام کے حوالے سے موثر اقدامات نہیں کررہی ہے۔