مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور فلسطین کی سپریم علماء کونسل کےچیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہےکہ مسجد اقصیٰ میں کشیدگی اور معتکفین پر وحشیانہ تشدد کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج اور پولیس مسجد اقصیٰ پر دھاوے بول کر نہ صرف فلسطینی نمازیوں اور معتکفین کو زدو کوب کررہے ہیں بلکہ اسرائیل ایک سازش کے تحت مسلمانوں کے مذہبی امور میں مداخلت کا مرتکب ہو رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتےہوئے الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ اتوار کےروز مسجد اقصیٰ میں یہودی گرد اور صہیونی فوج کے وحشیانہ تشدد کے جو واقعات رونما ہوئے ہیں وہ کھلم کھلم اسرائیلی اشتعال انگیزی ہے۔ اسرائیلی سیکیورٹی ادارے دانستہ طور پرماہ صیام کے مقدس ایام میں فلسطینی نمازیوں کو زدو کوب کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور اعتکاف بیٹھے روزہ داروں پر آنسوگیس کا حملہ کھلی جارحیت ہے اور اس کی تمام ترذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوتی ہے۔
خیل رہے کہ کل اتوارکو اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر وہاں پر اعتکاف میں بیٹھے فلسطینی روزہ داروں پر لاٹھی چارج کیا اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 20 معتکفین زخمی ہوگئے تھے۔
صہیونی فوج کی اس غنڈہ گردی پر بات کرتے ہوئے الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں کشیدگی اسرائیلی حکومت کی منصوبہ بندی کے تحت پیدا کی گئی ہے اور اس کے نتائج کا ذمہ دار بھی اسرائیل ہی ہوگا۔